تہران : اسرائیل نے ایران پر فضائی حملوں کا باقاعدہ آغاز کردیا، متعدد عمارتوں میں آتشزدگی سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایران پر فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے، ایران کے سرکاری ذرائع نے بھی تہران میں دھماکوں کی تصدیق کردی ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران زور دار دھماکوں سے گونج اٹھا۔ تہران کے مغربی علاقے میں متعدد دھماکے ہوئے ہیں جبکہ دمشق کے وسطی علاقے میں بھی دھماکے ہوئے۔
تہران پر اسرائیلی حملوں کے بعد کئی مقامات اور متعدد عمارتوں میں آگ لگ گئی۔ تہران فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق آگ سے متاثرہ عمارت سے 10 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران میں پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹرز سمیت تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران میں طے شدہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے، امریکی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے حملے سے قبل وائٹ ہاؤس کو آگاہ کردیا تھا، اسرائیل کے مطابق یہ کارروائی ایرانی حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔
دوسری جانب جوبائیڈن انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ امریکا ایران کیخلاف حالیہ اسرائیلی آپریشن کا حصہ نہیں بنے گا۔
امریکی اخبار کے مطابق امریکا نے اسرائیل کو ایرانی ایٹمی تنصیبات اور تیل کے ذخائر کو نشانہ نہ بنانے کا پابند کیا تھا، امریکا نے اس کے بدلے اسرائیل کیلئے مزید امداد کا وعدہ بھی کیا۔
امریکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ امریکا اس کے بدلے اسرائیل کو جدید ہتھیار فراہم کرے گا، امریکا نے یقین دہانی کرائی کہ وہ یمنی حوثیوں کیخلاف کاروائیاں تیز کرے گا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عرب میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ عراق کے شہر تکریت میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ایران اور خطے میں اس کے اتحادیوں کی جانب سے حملوں کے ردعمل میں ایران کے عسکری اہداف پر حملے کر رہی ہے۔ تاہم آخری اطلاعات تک ایرانی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل یا تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
الجزیرہ کے مطابق حملوں کی وسعت اور درست اہداف واضح نہیں ہیں اور یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کس قسم کے ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فورسز ایران میں فوجی اہداف پر درست حملے کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت اور اس کے علاقائی اتحادی 7 اکتوبر سے اسرائیل پر بے رحمانہ حملے کر رہے ہیں، جن میں ایرانی سرزمین سے براہِ راست حملے بھی شامل ہیں۔ ہگاری نے مزید کہا کہ دنیا کے دیگر خود مختار ممالک کی طرح اسرائیل کو بھی اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سربراہ اینتونیو گوتریس کو خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو اس صورت میں تہران ’فیصلہ کن اور ہولناک جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 12 فلسطینی شہید
دوسری جانب غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ڈرون حملوں میں امداد کے لیے انتظار کرنے والے مزید 12 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
خان یونس میں اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 14 بچے بھی شامل ہیں اور یہ سب ایک ہی خاندان کے افراد تھے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کے جنوبی علاقے حاصبیا میں اسرائیل کے جنگی کارروائی کی رپورٹنگ کرنے والے تین صحافی مبینہ طور پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوگئے۔