سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے علی الصباح ایران پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے، اسے ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ ” ایران کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔”
بیان کے مطابق یہ حملہ ”ایرانی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی ہے۔”
سعودی عرب نے تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایران میں 20 اہداف پر حملے کیے ہیں۔ اس حملے میں 100 سے زیادہ طیارے اور ڈرون شامل تھے، جنہوں نے میزائلوں کی تیاری کی تنصیبات، دفاعی نظام اور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا۔
اس سے قبل ایرانی حکام کی جانب سے اسرائیلی حملوں کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دھماکے ایرانی فضائی دفاعی نظام کو فعال کرنے سے ہوئے۔
ایرانی میڈیا کا ذرائع کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کا کوئی دفتر نشانہ نہیں بنا ہے۔
اسرائیل کا ایران پر حملہ، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان
امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سی ای او کے مطابق ہوائی اڈے سے پہلی پرواز معمول کے مطابق صبح روانہ ہوئی اور کسی پرواز کی منسوخی نہیں ہوگی، مہرآباد ایئرپورٹ پر بھی تمام پروازیں معمول کے مطابق اڑان بھر رہی ہیں۔