اتوار, اکتوبر 27, 2024
اشتہار

اسرائیل نے ایران پر حملے کیلیے کس ملک کی فضائی حدود کا سہارا لیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کی جانب سے ہونے والے فضائی حملے کے بارے میں اہم بیان جاری کر دیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے عراق کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے ملک پر حملہ کیا جو ایک غیر قانونی عمل میں ہے۔

ایرانی آرمی چیف نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے عراق میں ’امریکی دہشتگرد فوج‘ کے زیرِ کنٹرول فضائی حدود کو 100 کلومیٹر کے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغنے کیلیے استعمال کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے مزید تفصیلات بتائیں کہ یہ میزائل ہلکے وزن کے وار ہیڈز سے لیس تھے جن کا مقصد الام، خوزستان اور تہران کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد بارڈر ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے فضائی دفاعی نظام کی وجہ سے نقصان محدود رہا، نہ صرف بڑی تعداد میں میزائلوں کو روکا گیا بلکہ دشمن کے طیاروں کو ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے بھی باز رکھا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں