پیر, اکتوبر 28, 2024
اشتہار

کویت میں مقیم غیر ملکیوں پر بڑی پابندی عائد

اشتہار

حیرت انگیز

کویتی حکام  نے نئے ٹریفک قوانین کا اعلان کیا ہے جس کے تحت تارکینِ وطن کو اب صرف ایک گاڑی رکھنے کی اجازت ہوگی۔

کویتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق نئے ٹریفک قوانین میں مختلف خلاف ورزیوں کے مرتکب شہریوں کے لیے جرمانوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ بھی شامل ہے۔

گزشتہ روز وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیدار میجر جنرل یوسف الخداح نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی نافذ ہونے والے نئے ٹریفک قوانین کے تحت تارکین وطن کو ایک سے زیادہ گاڑیاں رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

- Advertisement -

ایک مقامی چینل کو جمعرات کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایک اس قانون کا مقصد حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنا ہے، کویت میں اس وقت 25 ملین گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔

Traffic Laws In Kuwait

انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدالتی کونسل سے منظوری کے بعد عائد کیے گئے جرمانوں کے کچھ معاملات میں رقم 750 فیصد تک بڑھائی جا رہی ہے۔

نئے قوانین میں عائد جرمانوں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:

ممنوعہ علاقوں میں گاڑی پارک کرنے پر کم سے کم جرمانہ 15 دینار ہوگا، جو کہ پہلے 5 دینار تھا۔ دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے پر جرمانہ 5 دینار سے بڑھا کر 75 دینار کر دیا جائے گا۔

سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر جرمانہ 10 دینار سے بڑھا کر 30 دینار کر دیا جائے گا۔ لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے پر جرمانہ 30 دینار سے 150 دینار تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ سگنل توڑنے اور سڑک پر ریسنگ کرنے پر 50 دینار کی بجائے 150 دینار جرمانہ ہوگا۔ نقصان دہ گیسوں، شور، یا نقصان دہ مواد کے اخراج پر جرمانہ 10 دینار سے بڑھا کر 75 دینار کر دیا جائے گا۔

معذور افراد کے مخصوص مقامات پر پارکنگ کرنے پر 10 دینار کے بجائے 150 دینار جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

تیز رفتاری کے لیے جرمانے 20 سے 50 دینار سے بڑھا کر 70 سے 150 دینار تک کر دیے گئے ہیں۔

شراب یا منشیات کے زیر اثر ڈرائیونگ کرنے والوں پر 1000 سے 3000 دینار تک جرمانہ اور 1 سے 2 سال تک قید ہو سکتی ہے۔

اگر کسی عوامی یا نجی املاک کو نقصان پہنچایا جائے تو جرمانہ 2000 سے 3000 دینار تک اور قید کی مدت 1 سے 3 سال تک ہوگی۔

اگر ڈرائیونگ کے دوران کسی کی موت یا چوٹ کا باعث بنیں تو جرمانہ کم از کم 2000 دینار اور زیادہ سے زیادہ 5 ہزار دینار ہوگا، اور قید کی مدت 2 سے 5 سال تک ہو سکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں