کیا فخر زمان نے سینٹرل کنٹریکٹ اور ٹیم سے باہر ہونے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر غور شروع کردیا ہے؟
کرکٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق قومی ٹیم کے بیٹر فخر زمان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن پالیسی میں دوہرے معیار سے ناخوش ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فخر نے اپنے قریبی لوگوں سے انٹرنیشنل کرکٹ سے ممکنہ ریٹائرمنٹ کے بارے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔
فخر جو کہ اس وقت فٹنس بحالی کے مراحل سے گزر رہے ہیں، انہیں ناصرف آسٹریلیا اور زمبابوے کے دوروں سے باہر رکھا گیا بلکہ سینٹرل کنٹریکٹ سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز کو سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی پی سی بی پر کڑی تنقید کی۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں پی سی بی کے چئیرمین محسن نقوی نے انکشاف کیا تھا کہ فخر کی فٹنس درست نہیں تھی جو انہیں سینٹرل کنٹریکٹ نہ دینے کی بڑی وجہ تھی۔ تاہم نقوی نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ بابر اعظم کے حق میں فخر کا ٹویٹ بھی بلے باز کے لیے مشکلات کا باعث بنا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے فخر کو باہر کرنے کا مقصد صرف فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا نہیں تھا کیونکہ کچھ دوسرے کھلاڑی بھی مقررہ وقت میں دو کلو میٹر کی دوڑ کا ٹیسٹ پاس نہیں کرسکے تھے لیکن انہیں سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وائٹ بال فارمیٹ کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پی سی بی کے ساتھ سلیکشن کے عمل اور سینٹرل کنٹریکٹ میں اختلافات کی بنیاد پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
پی سی بی نے ان کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کیا ہے جہاں پاکستان نے تین ٹی 20 اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔