سابق قومی کرکٹر باسط علی نے محمد رضوان کو وائٹ بال ٹیم کا کپتان مقرر کرنے پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تیر نہیں بلکہ ایٹم بم مارے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے ایک ماہ بعد گزشتہ دنوں محمد رضوان کو قومی ون ڈے اور ٹی 20 ٹیموں کا کپتان مقرر کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو سابق کرکٹرز اور شائقین کی جانب سے قومی ٹیم کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
سابق قومی کرکٹر باسط علی نے بھی پی سی بی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اپنے یو ٹیوب چینل پر صارفین کے ساتھ ایک لائیو سیشن میں ایک صارف نے سابق بیٹر سے سوال کیا کہ آپ محمد رضوان کو ٹیم کپتان کے کردار میں کیسا دیکھتے ہیں؟
اس سوال کا باسط علی نے دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ محمد رضوان تیر نہیں بلکہ ایٹم بم مارے گا۔
سابق قومی کرکٹر اور موجودہ تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ محمد رضوان میں وہ خوبیاں ہیں کہ پوری ٹیم کو اکٹھا کر کے رکھ سکتا ہے اور آنے والے دنوں میں قومی ٹیم اس کی قیادت میں ترقی کے زینے طے کرتی نظر آئے گی۔
محمد رضوان نے بھی قیادت ملنے کے بعد ٹیم میں یکجہتی کی بات کی اور کہا کہ ان کا پہلا ہدف چیمپئنز ٹرافی اور بھارت میں ہونے والا آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ ہے جب کہ اپنی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا اگلا کپتان بھی تیار کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ میں اس تبدیلیوں کی ہوا چلی ہوئی ہے۔ پی سی بی نے اس ماہ کے آغاز میں انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد سلیکشن کمیٹی کو تبدیل کیا۔ دو روز قبل وائٹ بال کے لیے محمد رضوان کو کپتان اور سلمان علی آغا کو نائب کپتان مقرر کیا تو اس کے اگلے دن ہی گیری کرسٹن نے وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
گیری کرسٹن سلیکشن میں ان کا اختیار ختم کیے جانے اور بعض ان کے مرضی کے فیصلے نہ مانے جانے پر پی سی بی سے ناراض تھے۔ کرکٹ بورڈ نے ان کی جگہ ریڈ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی اور بھارت میں ٹی 20 ورلڈ کپ میرا ہدف ہے، محمد رضوان