بدھ, اکتوبر 30, 2024
اشتہار

سکھ رہنما کا قتل : بھارتی ایجنٹ کی حوالگی پر امریکا کا مؤقف سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے کے معاملے پر حقیقی معنوں میں احتساب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہی، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوران بریفنگ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ کیا سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے میں ملوث بھارتی ایجنٹ کی امریکا حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے؟۔

جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ اس معاملے پر محکمہ انصاف سے رجوع کریں، امریکا نے بھارتی حکومت سے بات کی ہے اور مودی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ امریکا حقیقی معنوں میں احتساب ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔

- Advertisement -

صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے بھارت سے اس معاملے پر احتساب کا مطالبہ کیا ہے؟ بھارتی ایجنٹ پر امریکا فرد جرم عائد کرچکا ہے لیکن گرفتاری پھر بھی عمل میں نہیں آئی؟ اور کیا امریکا نے بھارت سے اس ایجنٹ کی حوالگی کا کہا ہے؟

میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ جب حوالگی کا سوال آتا ہے تو میں آپ کو محکمہ انصاف سے رجوع کرنے کا کہتا ہوں کیونکہ یہ ایک قانونی معاملہ ہے، ہم ہمیشہ حوالگی سے متعلق محکمہ انصاف سے بات کرنے کا کہتے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ ہم نے اس معاملے پر بھارتی حکومت کے ساتھ بات چیت کی ہے، دو ہفتے قبل امریکی حکومت کو بھارتی حکام نے تحقیقات پر براہ راست بریفنگ دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے بھارتی حکومت کو اپنی تحقیقات سے بھی آگاہ کیا تھا، ہم نے اس ملاقات میں واضح کیا تھا کہ یہ بات چیت جاری رکھیں گے، ہم نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ہم حقیقی احتساب دیکھنا چاہتے ہیں۔

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈین حکومت نے بھارتی ایجنٹس کو بے دخل کردیا تھا، رپورٹس ہیں کہ امریکا نے بھی بھارتی ہائی کمیشن میں کام کرنے والےایجنٹس کو بےدخل کردیا؟

امریکی ترجمان میتھیو ملر نے جواب میں کہا کہ میں اس رپورٹ سے واقف نہیں ہوں، مجھے ابھی ایسے کسی واقعے کا علم نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں