لاہور: پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران چیئرمین استحقاق کمیٹی سمیع اللہ خان نے سیکرٹری معدنیات بابر امان کو ذہنی مریض قرار دے دیا۔
چیئرمین استحقاق کمیٹی نے سیکرٹری معدنیات کو عہدے سے ہٹانے کی تجویز دی جس پر اسپیکر صوبائی اسمبلی ملک احمد خان نے بابر امان کو عہدے سے ہٹا کر معاملہ جوڈیشل کمیٹی کو بھیج دیا۔
ملک احمد خان نے کہا کہ استحقاق کمیٹی 4 روز میں سیکرٹری معدنیات پر مفصل رپورٹ تیار کرے، چیف سیکرٹری عہدے سے ہٹا کر کاپی وزیر اعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کو بھیجیں۔
محکمہ معدنیات سے متعلق استحقاق کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سمیع اللہ خان نے کہا کہ سیکرٹری معدنیات کو بلایا اور انتہائی عزت کے ساتھ ہاؤس کے سوال رکھے لیکن افسوس بابر امان کا رویہ غیر پیشہ ورانہ تھا، حالات یہاں تک پہنچ گئے کہ وزیر کے ساتھ الجھنا شروع کر دیا۔
سمیع اللہ خان نے بتایا کہ جس طرح بات ہوئی منٹس کی تیاری شروع کر دی اجلاس کے بعد سامنے رکھیں گے، کمیٹی میں رویے پر شدید تحفظات ہیں جوڈیشل کمیٹی تک نہیں جائیں گے، ممبران اسمبلی اور بیوروکریٹس ملک کے دو پہیے ہیں جو صوبے کو آگے لے کر جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ استحقاق کمیٹی میں رویہ غصے والا نہیں ہوتا کوشش کرتے ہیں معاملات احسن انداز میں طے کریں، ابھی تک کوئی کیس جوڈیشل کمیٹی کے پاس نہیں بھیجا، سزاؤں کا پورا چارٹ ہے متعلقہ سیکرٹری کا معاملہ جوڈیشل کمیٹی کو بھیجیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری معدنیات سے 30 منٹ بات کر کے یہ کہہ سکتا ہوں وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں، میرے الفاط کو تضحیک میں نہ لیا جائے سیکرٹری معدنیات ذہنی طور پر ٹھیک نہیں، ان کو عہدے سے فارغ کر کے آرام کرنے دیا جائے۔