سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے وطن سے غداری اور دہشت گردی پر دو شہریوں پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کردیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’سعودی شہری سلطان بن محمد العتیبی اور ترکی بن محمد الحازمی نے دہشت گرد تنظیم سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے وطن سے غداری کی‘۔
بیان کے مطابق منحرف فکر کے تحت دونوں شہریوں نے ملک کے استحکام اور رہائشیوں کے امن و امان میں خطرہ بننے کی کوشش کی ہے اور وطن کے خلاف جاسوسی کی۔
’عدالت نے دونوں ملزمان کو فساد پھیلانے اور امانت میں خیانت کی وجہ سے سر قلم کرنے کی سزا سنائی ہے‘۔
وزارت کے مطابق ’دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں شواہد اور ثبوت کی بنا پر انہیں قصور وار قرار دیا گیا‘، اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے پر تصدیق اور ایوان شاہی نے فیصلہ نافذ کرنے کی منظوری دی ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب میں وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ’الجوف ریجن میں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں ایک غیرملکی کو سزائے موت دے گئی۔
سعودی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شامی شہری غسان علی مضاوی کو مملکت میں نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورس نے اس حوالے سے تمام شواہد اور تفتیش مکمل کرکے مقدمہ عدالت کے حوالے کیا جہاں شامی شہری نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جس پرعدالت نے موت کی سزا سنائی۔
وزارت داخلہ کے مطابق اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے ابتدائی عدالتی فیصلے کو برقرار رکھا۔ بالاخر شاہی حکم کے اجرا کے بعد گزشتہ روز ملزم کی سزا پر عملدرآمد کردیا گیا۔
2 طلبا کا قتل ، 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 ملزمان کو سزائے موت کا حکم
وزارت داخلہ کے مطابق مملکت میں منشیات فروشی اور سمگلنگ سنگین جرائم میں شامل ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔