اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آرمی کے پاس جتنے اختیارات ہیں وہ کافی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں اضافہ کرنا انتظامی معاملہ ہے، اس سے پہلے حکومتیں توسیع دیتی رہی ہیں، ذاتی طور پر مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گلی کوچے دہشت گردوں کے قبضے میں ہیں، حالات خراب ہونے کی وجہ سے زیادہ اختیارات مانگے جارہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کا مفہوم 26ویں ترمیم میں موجود تھا، آرمی چیف کا تعین بھی حکومت ہی کرتی ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ امریکا میں کسی کی بھی حکومت ہو ان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی نہیں آتی، امریکا میں داخلہ پالیسی پر کچھ تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ ایسے اسٹیج پر پہنچ گئی تھی جہاں سے پارلیمنٹ کی خود مختاری متاثر ہورہی تھی، پارلیمان کی خود مختاری متاثر ہورہی تھی کوئی نہ کوئی راستہ تو نکالنا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ن لیگ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ترمیم میں سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردو بدل کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وقت آگیا ہے اب کابینہ میں دیگر دوست بھی شامل ہوں۔