جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

بھارت : کملا ہیرس کے آبائی گاؤں میں فتح کے لیے خصوصی دعائیں

اشتہار

حیرت انگیز

جنوبی بھارت میں امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے آبائی گاؤں کے مکین ایک مقامی مندر میں ان کی جیت کیلئے دعائیہ تقریب کی تیاری کر رہے ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں بمشکل ایک روز باقی رہ گیا ہے، اس سلسلے میں ہندو پجاری کل بروز منگل5 نومبر کے انتخابات سے قبل امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کررہے ہیں۔

امریکی صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے بھارتی ریاست ریاست تامل ناڈو میں آبائی گاؤں کا نام تھولاسندرا پورم ہے، جہاں ایک مندر میں دعائیں کی جائیں گی۔

- Advertisement -

ہیرس کے نانا پی وی گوپالن ایک صدی سے زیادہ عرصہ قبل جنوبی بھارت کی ریاست تامل ناڈو کے سرسبز گاؤں تھولاسندرا پورم میں پیدا ہوئے تھے۔

گاؤں کے ایک رہائشی جو مندر کے قریب ایک چھوٹی سی دکان چلاتے ہیں نے بتایا کہ منگل کی صبح مندر میں ایک خصوصی دعا ہوگی۔ اگر وہ جیت گئیں تو پھر بھرپور جشن منایا جائے گا۔”

اس مندر میں ہیرس کا نام ایک پتھر پر کندہ ہے جس میں عوامی عطیات کی فہرست دی گئی ہے، ساتھ ہی ان کے نانا کا نام بھی شامل ہے۔ باہر ایک بڑا بینر لگا ہوا ہے جس میں "اس زمین کی بیٹی” کو انتخاب میں کامیابی کی دعا دی گئی ہے۔

گوپالن اور ان کا خاندان ماضی میں ساحلی شہر چنائی پہنچا تھا، جو تامل ناڈو کا دارالحکومت ہے، یہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سرکاری عہدے پر خدمات انجام دیں اور ریٹائرمنٹ تک کام کیا۔

یہ گاؤں چار سال پہلے اس وقت سے عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جب یہاں کے لوگوں نے 2020میں ہیرس کی ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی کے لیے دعا کی تھی اور ان کی نائب صدر کے طور پر تقریبِ حلف برداری کے موقع پر آتش بازی کی اور کھانا تقسیم کیا تھا۔

ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ ایک تاریخی طور پر قریبی مقابلے میں اپنے حامیوں کو پولنگ اسٹیشن تک لانے کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، جس کا نتیجہ سامنے آنے میں چند دن بھی لگ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس نے اپنے مسلم حامیوں سے غزہ جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

الیکشن مہم کے آخری روز کاملا ہیرس نے مشی گن کی سوئنگ اسٹیٹ کا رُخ کیا اور عرب مسلمانوں ووٹرز کو راغب کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سال مشکل رہا، غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کے پیمانے اور لبنان میں شہریوں کی ہلاکتوں اور نقل مکانی کو دیکھتے ہوئے یہ تباہ کن ہے اور بطور صدر، میں غزہ میں جنگ کے خاتمے، یرغمالیوں کو گھر پہنچانے، غزہ میں مصائب کے خاتمے، اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے، اور فلسطینی عوام کو اپنے وقار، آزادی، سلامتی کے حق کا ادراک یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں