امریکی صدارتی الیکشن میں فیصلے کی گھڑی آ گئی اور چار سالہ مدت کے ملک کے نئے صدر کے انتخاب کے لیے آج پولنگ ہوگی۔
ریاست ہائے متحدہ امریکا کے 47 ویں صدر کے لیے الیکشن کا میدان سج گیا ہے اور آج پولنگ ہوگی۔ دنیا کے واحد سپر پاور ملک کا درجہ حاصل ہونے کے باعث دنیا بھر کی نظریں امریکا کے صدارتی الیکشن پر لگی ہوئی ہیں۔
ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس اور ری پبلیکن کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امیدوار ہیں۔ دونوں امیدواروں نے جم کر انتخابی مہم چلائی، ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کی اور اپنی قیادت میں امریکا کو بام عروج پر پہنچانے کے دعوے کیے۔
کاملا اور ٹرمپ دونوں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ تاہم امریکی ووٹرز نے کس امیدوار کے وعدوں پر یقین کیا اور کس پر اعتماد کیا یہ کل نتیجہ آنے کے بعد پتہ چل جائے گا۔
امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا سب سے پہلے آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج سہ پہر تین بجے ریاست ورمونٹ میں ہوگا۔ 6 مختلف ٹائم زون کے باعث پولنگ کا آغاز اور اختتام الگ الگ وقتوں پر ہوگا۔
امریکا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 24 کروڑ سے زیادہ ہے۔ تاہم یونیورسٹی آف فلوریڈا کی الیکشن لیب کے مطابق 8 کروڑ سے زیادہ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں۔
دوسری جانب انتخابات کے لیے پولنگ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ بیلٹ باکسز، پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سینٹرز پر پہنچا دی گئی ہیں۔
دوسری جانب امریکی الیکشن کے لیے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ملک بھر میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنز پر ہائی الرٹ کے ساتھ پولنگ عملے کے لیے خصوصی مسلح ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔
الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات کے پیش نظر غیر معمولی سیکیورتی اقدامات کرتے ہوئے ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک ہزار پینک بٹنس بھی منگوائے گئے ہیں۔
ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈ فعال ہیں، جبکہ خطرات پر نظر رکھنے کے لیے ایف بی آئی نے کمانڈ پوسٹ قائم کر دی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ الیکشن کے بعد 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر حملے کے واقعے کے تناظر میں دوبارہ اس ممکنہ صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے وائٹ ہاوس کے باہر پہلے ہی باڑیں لگا دی گئی ہیں جب کہ فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر کے باہر بھی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
مبصرین صدارتی امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس میں کانٹے کے مقابلے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں تاہم یہ ابہام موجود ہے کہ امریکا کے اگلے صدر کے انتخاب کی دوڑ میں کون آگے رہے گا۔ انتخابی جائزوں کے مطابق مقابلہ اتنا سخت ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہوں یا کملا ہیرس دونوں ہی بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی الیکشن قوانین کے مطابق عام ووٹنگ کے بعد الیکٹورل کالج کے 538 ارکان جیتنے والے کا تعین کرتے ہیں اور 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے والا ہی امریکا کا نیا صدر منتخب ہوگا۔