بدھ, نومبر 6, 2024
اشتہار

تحریک انصاف کا حالیہ قانون سازی پر کیا مؤقف ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے قانون سازی کے انداز پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی نےحکومتی طرزِعمل کو ریاستی، انتظامی ڈھانچے کی تباہی کا ذمہ دار قرار دے دیا ۔

ترجمان نے بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی سرکار پورے ریاستی نظام اور انتظامی ڈھانچے کی تباہی کی راہ پرگامزن ہے انتخاب ہارے ہوئے اراکین کو پارلیمان میں بھر کر سرکس میں بدل دیا گیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق مبہم قانون سازی سے پارلیمان کا پورا ادارہ زمین بوس ہوکر رہ گیا ہے ہر قانون قابض اشرافیہ کے مفادات کے تحفظ کیلئے ہے پی ٹی آئی نے ایوانواں سے منظور تینوں قانونی مسودوں کو مسترد کیا۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ تازہ ترین قانون سازی سےقومی مفاد پر منفی اثرات کاخدشہ ہے بغیر بحث قانون سازی کے کلچر نے ماضی میں بھی نقصان پہنچایا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ان بلز کے اثرات ملک کیلئےبہت ہی منفی ہونگے۔

قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 اور آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کے بل کی منظوری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ان ترامیم کے بہت دوررس نتائج ہوں گے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کےخلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے آج سپریم کورٹ پروسیجراینڈ پریکٹس ایکٹ میں ترمیم کی، حکومت نے آرمی ایکٹ، ایئرفورس اور نیوی ایکٹ میں بھی ترمیم کی۔

انھوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو ٹائم نہیں دیا گیا، یہ قوانین ان کا پیچھا کریں گے، بدقسمتی سے ان بلز کے اثرات پاکستان کیلئے منفی ہونگے، یہ قانون سازی حکومت کیلئےاچھی نہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا، شہباز شریف اور پی پی کے خلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے، پی پی اور ن لیگ کے پاس بھاگنے کا راستہ نہیں ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں