واشنگٹن/ جارجیا : امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر ووٹنگ کے عمل کے دوران دو پولنگ اسٹیشنوں پر بم کی افواہ نے ہلچل مچا دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جارجیا کے دو پولنگ اسٹیشنز پر بم کی اطلاع ملنے پر ووٹنگ کا عمل روکنا پڑگیا، تاہم بعد میں اطلاع جھوٹی نکلی۔ بم کی جھوٹی اطلاع پر فلٹن کاؤنٹی کے دو مقامات پر تقریباً آدھے گھنٹے تک پولنگ معطل رہی۔
الیکشن ڈائریکٹر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شکر ہے پولنگ اسٹیشن محفوظ ہیں، ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کا وقت بڑھانے کے لیے عدالت سے رجوع کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جارجیا میں ایک پول ورکر کو گرفتار کیا گیا تھا جس پر الزام تھا کہ اس نے انتخابی عملے کو دھمکی آمیز خط بھیجا تھا جس میں بم کی اطلاع دی گئی تھی اور اس نے خط کو اس طرح لکھا جیسے وہ ریاست کے ایک ووٹر کی طرف سے آیا ہو۔
یاد رہے کہ جارجیا اُن سات اہم ریاستوں میں سے ایک ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخاب کے نتیجے کا فیصلہ کرنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔
دوسری جانب امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل زور شور اور پر امن طریقے سے جاری ہے، تاہم اس موقع پر دہشت گردی کے خطرے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مختلف ریاستوں میں کانٹے کا مقابلہ ہورہا ہے اور انتخابی گہما گہمی بھی جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتخابات میں دہشت گردی کے خطرے کی فیک نیوز وائرل کی جارہی ہیں، اس حوالے سے ایف بی آئی نے بھی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق فیک الرٹ جان بوجھ کر پھیلا گیا۔
ایف بی آئی حکام نے کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں پر دہشت گرد حملے کا کوئی خطرہ نہیں، سوشل میڈیا پردہشت گردی سے متعلق فیک الرٹ وائرل ہوا ہے۔