اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کر دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی جنگوں کے انتظام کے حوالے سے ان کے اور گیلنٹ کے درمیان بہت زیادہ خلاء موجود ہیں۔
نیتن یاہو نے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو ملک کا نیا وزیر دفاع نامزد کیا ہے جبکہ کاٹز کے سابق عہدے پر گیڈون سار کو تعینات کیا ہے۔
یہ گیلنٹ کی طرف سے الٹرا آرتھوڈوکس کو مزید 7,000 ڈرافٹ آرڈر بھیجنے کی اسرائیلی فوج کی سفارش کی منظوری کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے۔
الٹرا آرتھوڈوکس مردوں کا مسودہ تیار کرنے کا معاملہ گیلنٹ اور نیتن یاہو کے درمیان ایک اہم نکتہ رہا ہے، جن کا اتحاد دائیں بازو کے بلاک پر منحصر ہے۔
X پر ایک پوسٹ میں برطرفی کی خبریں آنے کے فوراً بعد، گیلنٹ نے لکھا ریاست اسرائیل کی سلامتی میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا۔
نیتن یاہو نے گیلنٹ کی برطرفی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر دفاع کے درمیان مکمل اعتماد کی ضرورت ہے آج، میں نے وزیر دفاع گیلنٹ کی سروس ختم کرنے اور ان کی جگہ کاٹز کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے اور وزیر دفاع کے درمیان اعتماد کا جو بحران پیدا ہوا اس سے جنگ کو اس انداز میں چلانا ممکن نہیں ہوا، میں نے گیڈون سار کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا ہے مجھے یقین ہے کہ یہ قدم کابینہ کو مزید ہم آہنگ بنائے گا۔