بدھ, نومبر 6, 2024
اشتہار

شرح سود میں کمی : معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کردی، جس کے بعد شرح سود کم ہوکر اب 15 فیصد پر آگئی ہے۔

مانیٹری پالیسی کے اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو250 بی پی ایس کم کرکے 15 فیصد کردیا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کا فائدہ عام لوگوں کو کس حد تک ہوگا اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے اہم گفتگو کی۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا فیصلہ خوش آئند ہے، ملک بھر میں جو مہنگائی میں کمی ہوئی ہے وہ آئی ایم ایف، حکومت اور لوگوں کی توقع سے زیادہ ہے۔

ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ شرح سود کم ہونے سے عام آدمی کو بھی مختلف طریقوں سے فائدہ ہوتا ہے، اگر کسی نے گھر لیز پر لیا ہوا ہے تو اس کی لیز کم ہوگئی ہے، کسی نے بینک سے گاڑی لی ہوئی ہے تو اس کی گاڑی کی ماہانہ قسط میں کمی ہوگئی ہے، اس کے علاوہ مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی ہوگی۔

ڈاکٹر خاقان نجیب کے مطابق اب اگر حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کر لے اور زراعت کو فروغ دے تو ملک بڑی ترقی کرسکتا ہے۔’اس کے علاوہ جو بڑے سرمایہ کار بینکوں میں اپنا سرمایہ رکھتے تھے اب شرح سود میں کمی کے بعد وہ سرمایہ بھی مارکیٹ میں لائیں گے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں