ڈونلڈ ٹرمپ اگر امریکی صدر منتخب ہوئے تو وہ دوسری بار اس منصب پر فائز ہوں گے تو اس کے ساتھ ہی وہ ایک منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیں گے۔
امریکا میں 47 ویں صدر کے لیے پولنگ کا عمل تقریباً مکمل اور نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جس کے مطابق ری پبلیکن امیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس پر الیکٹورل ووٹ میں برتری حاصل ہے جب کہ کانگریس میں ری پبلیکن پارٹی واضح برتری پہلے ہی حاصل کر چکی ہے۔
امریکا کے دو جماعتی نظام میں وہ پہلے ایسے صدر ہوں گے جو شکست کے بعد دوبارہ منظر عام پر سربراہ مملکت کے طور پر سامنے آئیں گے کیونکہ امریکا کے ابتدائی 6 صدور کا تعلق نہ ری پبلیکن سے تھا اور نہ وہ ڈیموکریٹس پارٹی کے امیدوار تھے۔
اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر امریکا بن جاتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی وہ امریکا کی 248 سالہ تاریخ میں دوسرے ایسے صدر ہوں گے جو پہلی بار صدر بننے کے بعد دوسری بار صدر کا الیکشن ہارے لیکن تیسری بار وہ پھر وائٹ ہاؤس کے مکین ہوئے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ گروور کلیولینڈ کے پاس ہے۔
سابق امریکی صدر کلیولینڈ پہلی مرتبہ 1885 میں امریکا کے 22 ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔ جس کے بعد 1888 میں ہونے والے انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم انہوں نے ہمت نہ ہاری اور ایک بار پھر 1893 کے الیکشن میں وہ میدان میں اترے اور فتح یاب ہوکر وائٹ ہاؤس کے مکین بن گئے۔
امریکا کی تاریخ میں اب تک 46 صدور آ چکے ہیں جن میں ری پبلیکن صدور کا پلڑہ بھاری نظر آتا ہے۔ اب تک ری پبلیکن کے 18 نامزد امیدوار صدر بن چکے ہیں جب کہ ڈیموکریٹ کے 16 صدور منتخب ہوئے ہیں۔
کاملا ہیرس اگر امریکی صدر بن گئیں تو ’’خاتون اول‘‘ کا ٹائٹل ختم، شوہر کو کیا خطاب ملے گا؟