وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تھری ویلرز برآمد کرنے کی پوزیشن میں آگیا ہے، الیکٹرک موٹر سائیکل کے لئے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دو کمپنیوں کو پاکستان میں الیکٹرک وہیکل کا لائسنس دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے الیکٹرک بائیکس کے مختلف ماڈلز کی نمائش کے انعقاد کے موقع پر کیا ۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 31 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک موٹر سائیکل کو پنجاب حکومت سبسڈائز کر رہی ہے دوسری الیکٹرک وہیکل پالیسی 30 نومبر تک جاری کردیں گے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان ماحول دوست گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر منتقل ہو رہا ہے، نجی کمپنیوں کی جانب سے مینوفیکچرنگ کا عمل شروع ہوگیا گے، چارجنگ اسٹیشنز کے نا ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق 2030 تک 10ہزار EV چارجنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے جس سے ایندھن کی درآمد پر انحصار کم ہوگا اور کلینر ٹیکنالوجیز کی طرف گاڑیوں سے زیادہ کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 100 طلباء کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی یہ دوسری الیکٹریکل وہیکل پالیسی ہے اس سے قبل بھی ہماری حکومت ہی الیکٹریکل وہیکل پالیسی لیکر آئی تھی۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت لاکھوں افراد مستفید ہوں گے، پنجاب حکومت بھی 2 اور 3 ویلر پر کام کر رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق 2030 تک 10ہزار EV چارجنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔