پشاور : خواجہ سرا ڈولفن آیان کیس میں 15 دن گزرنے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار نہ کرسکی، مرکزی ملزم عمران اور دیگر روپوش ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ سرا ڈولفن آیان کیس میں پولیس نے مطلوب ملزم کی گرفتاری کیلئے شبقدر کے مختلف مقامات پر چھاپا مارا تاہم 15 دن گزرنے کے باوجود ملزمان پولیس کی گرفتاری میں نہ آسکے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ چھاپےمیں پشاوراور چارسدہ پولیس نےحصہ لیا، چارادہ اورشبقدر کےعلاقے میں ملزمان کےڈیروں پرچھاپاماراگیا، اب تک مجموعی طور پر 6 افراد زیرتفتیش ہیں،مرکزی ملزم عمران اوردیگرروپوش ہیں۔
حکام نے کہا کہ ملزم عمران نے خواجہ سرا کی برہنہ ویڈیو سوشل میڈیاپروائرل کی تھی۔
خواجہ سراڈولفن آیان کی نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے معاملے پر خیبر پختونخواہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تھانہ ہشنگری میں پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
خواجہ سرا کی درخواست پر ملزم عمران سمیت 7 افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ عمران اور اس کےساتھیوں نے2023میں شبقدرسےاسلحہ کےزورپراٹھایا، ملزمان مجھے اپنے حجرے لے گئے اور میری نازیبا ویڈیو بنائی۔
مقدمے میں کہنا تھا کہ ملزم عمران اور اس کےساتھی بلیک میل کرتے رہے اور ملنے بلاتے تھے۔
خواجہ سرا نے کہا کہ 29 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیووائرل ہونے کا پتہ چلا، ویڈیو سے میری اور خاندان کی ساکھ مجروح ہوئی ، ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔