بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پولیس کے اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لے لیا جنہیں کچھ دیر بعد رہا کر دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔ انہیں جیل کے باہر سے پولیس نے حراست میں لے کر اڈیالہ چوکی منتقل کر دیا۔
حراست میں لیے جانے والے رہنماؤں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا خان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ملک احمد خان بھچر، عالیہ حمزہ، شبلی فراز شامل تھے۔
تاہم کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد تمام رہنماؤں کو رہا کر دیا گیا جس کے بعد وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیے بغیر جیل سے واپس لوٹ گئے۔
پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری اور پھر رہائی سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔
منگل اور جمعرات کو اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا دن ہوتا ہے اور اسی لیے آج پی ٹی آئی رہنما ملاقات کے لیے آئے تھے۔ گزشتہ ہفتے بھی سیاسی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی تھی جس کے بعد وہ آج پھر ملاقات کے لیے تھے۔
رپورٹر کے مطابق آج صبح جیل کے باہر سیکیورٹی معمول کے مطابق تھی تاہم جیسے ہی پی ٹی آئی رہنما اپنے قائد سے ملنے جیل آئے تو پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی اور انہیں حراست میں لے کر اڈیالہ چوکی منتقل کر دیا جب کہ جیل کے مرکزی دروازے پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخوستوں پر فیصلہ ہونا تھا، تاہم جج کی عدم موجودگی کے باعث یہ سماعت ملتوی کر دی گئی۔