لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور بدترین فضائی آلودگی کا شکار ہیں اور آلودہ شہروں میں آج بھی سرفہرست ہے جس سے لوگوں کو سانس لینے میں شدید مشکلات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ اوردھند اندھا دھند چھا گئی، فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت ہیں، جس سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔
لاہور ملک کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے جبکہ ملتان آلودگی کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے۔
لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 435 ،ملتان کا کوالٹی انڈیکس 324 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ پشاور ،راولپنڈی اور اسلام آباد آج بھی آلودہ شہروں میں شامل ہیں، جہاں ائیرکوالٹی انڈکس دوسو سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حد نگاہ کم ہونے سے موٹر وے کئی مقامات پر آج بھی بند کرنا پڑی ، ترجمان موٹرویز پولیس کے مطابق موٹروے ایم 2، ایم 3، ایم 4 اور ایم 5 سمیت دیگر شاہراہوں کو مختلف مقامات پر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔
اسموگ کی شدت میں اضافے سے نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے اور لوگ مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں۔
چونیاں، حجرہ شاہ مقیم ، رینالہ خورد ، پتوکی ، پھول نگر اور الہ آباد میں شہریوں کو اسموگ اور دھند کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے مختلف اضلاع میں اسموگ کریک ڈاؤن کے دوران 86 مقدمات درج کرکے 13 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ترجمان پنجاب کا کہنا تھا کہ 485 افراد کو 09 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے اور 36 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔
ادھر مارکیٹس کو 8 بجے بند کروانے اور آؤٹ ڈور ڈائنگ پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد کیلئے ضلعی انتظامیہ رات گئے تک متحرک رہی اور اب تک 46 خلاف ورزیوں پر 03 مقدمات کا اندراج، 05 چھوٹی دکانوں کو آخری وارننگز جبکہ 41 دکانیں سیل کی گئیں۔
لاہور میں اسموگ کے مضر ترین اثرات کے پیش نظر ابتدائی طور پر اتوار سترہ نومبر تک بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے، تمام تجارتی مراکز ،دکانیں، بازار اور شاپنگ مالز رات آٹھ بجے بند ہوں گے، جبکہ ریسٹورنٹ ہال میں ان ڈور ڈائننگ پیر ، منگل اور بدھ رات 11 بجے تک کی جا سکتی ہے تاہم ٹیک اوے یعنی پارسل کے لئے رات ایک بجے تک اجازت ہے