اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیئے تاہم زرعی آمدن پر ٹیکس کے جائزہ کیلئے 14 اور 15 نومبرکو سیشنز ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے زرعی آمدن پر ٹیکس کے جائزہ کیلئے 14 اور 15 نومبر کو سیشنز ہوں گے، خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کل اسلام آباد آئیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ مشیر خزانہ مزمل اسلم 14اور15نومبر کو آئی ایم ایف سے میٹنگز کریں گے، مشن 14 اور 15 نومبر کو صوبائی حکومتوں سے مذاکرات کرے گا۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کوپروفیشنل ٹریٹ کرے اور سرمایہ کاری کرنیوالے تمام ممالک سے یکساں میرٹ قائم کرے۔
عالمی مالیاتی فنڈ مطالبہ کیا ہے کہ خلیجی ، یورپین ممالک سمیت سب کیلئے یکساں سروسز فراہم کی جائیں جبکہ اسپیشل اکنامک زونز پر ورک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اسپیشل اکنامک زونز پر آئی ایم ایف کو ایک روز بعد اہم رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔
عالمی مالیاتی فنڈ مشن 15 نومبر کو ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات کرے گا ، گزشتہ روز آئی ایم ایف مشن کیساتھ ایف بی آر ریونیو شارٹ فال پر مذاکرات ہوئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نیشنل فسکل پیکٹ، توانائی شعبے کا گردشی قرضہ، فنانشل سیکٹرز پر بات کی گئی، آئی ایم ایف وفدکیساتھ سرکاری کارپوریشن میں ریفارمز پر بھی مذاکرات ہوئے۔
ذرائع نے کہا کہ ریونیو شارٹ فال، نیشنل فسکل پیکٹ، گردشی قرضہ پر آئی ایم ایف نے تحفظات کا اظہار کیا تاہم آئی ایم ایف مشن کوطے شدہ اہداف پر عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔