بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کسان تحریک کے دوران مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں مزید مشکلات میں گھر گئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آگرہ کی عدالت نے کنگنا رناوت کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے نوٹس بھیجا ہے، وکیل رما شنکر شرما نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں کنگنا کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، جس کی سماعت گزشتہ روز ہوئی تھی۔
خصوصی عدالت کے جج انوج کمار سنگھ نے کنگنا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اپنا موقع پیش کرنے کے لیے 28 نومبر تک کا وقت دیا ہے۔
11 ستمبر 2024 کو وکیل رما شنکر شرما نے خصوصی عدالت، ایم اپی – ایم ایل اے کے سامنے ایک درخواست دی تھی۔ اس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ 26 اگست 2024 کو کنگنا نے دہلی بارڈر پر دھرنا پر بیٹھے کسانوں کے لیے نازیبا تبصرہ کیا۔
وکیل رما شنکر شرما کی جانب سے اس درخواست میں مہاتما گاندھی کے سلسلے میں بھی توہین آمیز باتیں کہنے کا الزام لگایا گیا تھا، ان بیانات کو پورے ملک کے عوام کی توہین بتاتے ہوئے مقدمہ درج کرکے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
وکیل رما شنکر شرما کے مطابق کسان ملک کے انّ داتا ہیں۔ انہیں قاتل اور عصمت دری کرنے والا بتانے والی بی جے پی رکن پارلیمنٹ پر ملک سے غداری کا مقدمہ ہونا چاہئے۔ اُنہوں نے بابائے قوم کا مذاق اُڑایا جو پورے ملک کی توہین ہے۔
کنگنا نے کاملا کی شکست کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا؟
شرما کا کہنا تھا کہ میں بھی ایک کسان کنبہ سے تعلق رکھتا ہوں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے لاکھوں کروڑوں کسانوں کی توہین کی ہے، جس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔