یمن میں امریکا کی جانب سے حوثیوں کی تنصیبات پر بمباری کی گئی ہے، امریکی سنٹرل کمانڈ آفس ‘سینٹ کوم’ نے حملوں کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینٹ کوم نے 9 اور 10 نومبر کو یمن میں حوثیوں پر کیے گئے فضائی حملوں کی تصاویر شیئر کی ہیں۔
امریکی سنٹرل کمانڈ آفس ‘سینٹ کوم’ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثیوں کی تنصیبات اور اسلحہ سسٹموں کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔
جاری کی گئی تصاویر میں حوثیوں کی ایک موبائل میزائل لانچر گاڑی کو فضائی حملے میں تباہ ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے ردعمل میں یمن کے حوثی 31 اکتوبر 2023 سے یمنی ساحل کے قریب اسرائیلی کمپنیوں سے منسلک تجارتی بحری جہازوں کو قبضے میں لے رہے اور امریکی فوجی اہداف پر حملے کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یمنی حوثیوں کا یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے دو ڈسٹرائروں اور ایک طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے دعویٰ کیا کہ حوثیوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں دو حملے کیے جو 8 گھنٹے تک جاری رہے۔
یمنی حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے دعویٰ کیا کہ ہم نے یہ حملہ ایسے وقت میں کیا جب امریکہ یمن پر حملے کی تیاری میں مصروف تھا جبکہ دوسرے حملے میں بحیرہ احمر میں دو امریکی ڈسٹرائر کو نشانہ بنایا گیا۔
اُنہوں نے وضاحت کی کہ اسرائیل کے خلاف حوثیوں کے حملوں کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا اور غزہ اور لبنان میں حملے بند نہیں ہو جاتے۔
اسرائیل کا گزشتہ ایک ہفتے میں حزب اللہ کے 200 جنگجو مارنے کا دعویٰ
حوثیوں سے وابستہ وزارت دفاع کے روحانی رہنمائی شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ بن عامر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکی افواج کے خلاف ایک احتیاطی فوجی کاروائی کی گئی ہے۔