جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی نے بھارت سے پاکستان نہ جانے پر تحریری وجوہات مانگ لیں

اشتہار

حیرت انگیز

چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور بھارت سے پاکستان نہ جانے پر تحریری وجوہات مانگ لی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے پاکستان آنے سے انکار پر خط لکھ کر تحریری وجوہات مانگنے پر آئی سی سی نے بھی بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی سی سی نے بھارت سے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ جانے پر تحریری وجوہات مانگ لی ہیں۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین کے تحت بھارتی کرکٹ بورڈ کو ٹھوس وجوہات بتانا ہوں گی۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اگر تحریری وجوہات جائز نہ ہوئیں تو آئی سی سی بھارت کو پاکستان آنے کا کہے گا اور بھارت نہ مانا تو چیمپئنز ٹرافی میں 9 ویں ٹیم کو شامل کیا جا سکتا یے۔

ذرائع کےمطابق اکتوبرکی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں چیمپئنز ٹرافی شیڈول پر کسی نےاعتراض نہیں کیا تھااوربراڈ کاسٹرزکے مںظورشدہ شیڈول پربھارت سمیت تمام کرکٹ بورڈزرضامند تھے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی میں شریک نہ ہونے پر آئی سی سی کو 50 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے جب کہ پاک بھارت میچ نہ ہونے سے نقصان کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر بتایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے۔ پاکستان اس کا میزبان ہی نہیں بلکہ دفاعی چیمپئن بھی ہے۔ ایونٹ کے لیے پی سی بی کی جانب سے حتمی تیاریاں جاری ہیں اور ماسوائے بھارت تمام ٹیموں نے پاکستان آ کر ایونٹ کھیلنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

گزشتہ دنوں بھارت نے آئی سی سی کو زبانی طور پر پاکستان نہ جانے سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھ کر نہ صرف اس کی بھارتی کرکٹ بورڈ سے ٹھوس وجوہات پر مبنی تحریری وضاحت مانگی تھی بلکہ بھارت کی ہائبرڈ ماڈل کے تحت میچز کھیلنے کی فرمائش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بھارت کے پاکستان نہ آنے پر آئندہ ہر فورم پر بھارت سے نہ کھیلنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

دوسری جانب بھارتی انکار کے بعد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان نہ کر سکا۔ براڈ کاسٹر کی جانب سے آئی سی سی پر میگا ایونٹ کے شیڈول کے جلد اعلان کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور اگر 20 نومبر تک آئی سی سی شیڈول کا اعلان نہیں کرتا تو اسے قانونی چارہ جوئی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں