بھارتی ریاست تلنگانہ کی حکومت نے پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ کو ’دل لومیناتی ٹور‘ کے حیدرآباد کنسرٹ سے قبل قانونی نوٹس جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رواں ہفتے حیدر آباد میں گلوکار دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ کا اہتمام کیا گیا ہے جس کی انتظامیہ کو ریاستی حکومت کی جانب سے نوٹس بھیجا گیا ہے۔
تلنگانہ حکومت کی جانب سے جاری قانونی نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کنسرٹ میں گلوکار ایسے گانے کو گانے سے اجتناب کریں جو شراب، منشیات، اور تشدد کو فروغ دیتے ہوں۔
یہ نوٹس چندی گڑھ کے ایک پروفیسر پنڈت راؤ دھارنور کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد جاری کیا گیا تاکہ دلجیت دوسانجھ کو لائیو شو میں ایسے گانے گانے سے روکا جا سکے۔
اس کے علاوہ نوٹس میں اسٹیج پر بچوں کو بلانے سے منع کیا گیا ہے جب کہ حکومت نے بچوں کی حفاظت کے لیے اونچی آوازوں اور فلیش لائٹس کو کنٹرول کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ 26 اور 27 اکتوبر کو نئی دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں دلجیت کا کانسرٹ ہوا تھا جس میں گلوکار نے ’کیس‘، ’پنچتارا‘ اور ’پٹیالہ پیگ‘ جیسے گانے پیش کیے تھے۔
چندی گڑھ کے رہائشیوں نے الزام عائد کیا کہ گلوکار نے کانسرٹ میں شراب، منشیات اور تشدد کو فروغ دیا ہے۔
واضح رہے کہ دلجیت دوسانجھ آج شام 7 بجے حیدرآباد کے جی ایم آر ایرینا، ایئرپورٹ اپروچ روڈ میں ’دل-لومیناتی‘ کنسرٹ منعقد کرنے جا رہے ہیں جس میں ان کے 20 ہزار فینز شرکت کریں گے۔