اسلام آباد: آئی ایم ایف کی رضامندی کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی رقم میں اضافہ کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پانچ روزہ مذاکرات ختم ہوگئے جس کے مطابق بجٹ میں کٹوتی نہیں ہوگی جبکہ آئی ایم ایف کی رضامندی کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم 10 ہزار سے بڑھا کر 13500 روپے کردی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آج وفاقی وزیر خزانہ، صوبائی حکومتوں اور ایف بی آر کے ساتھ سیشن ہوئے، وفد کو صوبائی سرپلس بجٹ پر قائل کرلیا گیا جبکہ زرعی ٹیکس پر جزوی کامیابی ملی۔
آئی ایم ایف مشن نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے غیرمعمولی سوالات کیے، سندھ کو قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ کے پی نے ہوم ورک کرلیا، تمام صوبے زرعی آمددن پر پنجاب کی طرح سپر ٹیکس لگائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی شروع کرنے پر زور دیا ہے، صوبائی مالیاتی معاہدے پر عمل کے لیے کنسلٹنٹ ہائر کیے جائیں گے، حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کروادی ہے۔
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ صوبائی بجٹ سرپلس کے نظرثانی شدہ اعدادوشمار شیئر کیے گئے، 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 360 ارب کا صوبائی سرپلس رہا جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق صوبائی سرپلس ہدف 342 ارب روپے تھا۔
وزارت خزانہ کا دعویٰ ہے کہ مجموعی صوبائی سرپلس ہدف سے 18 ارب زیادہ رہا ہے، جولائی تا ستمبر پنجاب حکومت کا 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس رہا، اس سے قبل رپورٹ میں پنجاب حکومت کا 160 ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا تھا۔