شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے خطرناک حملہ آور ڈرون کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو تیز کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے روس کے ساتھ گہرے فوجی تعاون پر عالمی برادری کو تشویش ہے تاہم ایسے میں کم جونگ ان نے خطرناک ہتھیار کی تیز رفتار پیداوار کا آرڈر دیا۔
شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی (KCNA) کے مطابق سپریم لیڈر نے مختلف قسم کے خودکش حملہ آور ڈرونز کے تازہ ترین تجربات کی نگرانی کی۔
یہ ڈرون گائیڈڈ میزائل کے طور پر مؤثر طریقے سے زمینی اور سمندری اہداف کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
کم جونگ ان نے جلد از جلد ایک سیریل پروڈکشن سسٹم بنانے اور بڑے پیمانے پر پیداوار کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ڈرون جدید جنگ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
شمالی کوریا نے سب سے پہلے اگست میں اپنے خودکش ڈرون کی نقاب کشائی کی تھی جس پر دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کو روس کے ساتھ ملک کے بڑھتے ہوئے اتحاد سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔
ڈرون کو جنگ میں اہم ہتھیار سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ نسبتاً کم قیمت پر ٹینکوں اور دیگر اہداف پر حملہ کر سکتے ہیں، یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں جاری جنگوں میں اس کا استعمال دیکھا جا سکتا ہے۔
جمعرات کو تجربہ کیے گئے ڈرونز نے پہلے سے طے شدہ راستوں پر پرواز کرنے کے بعد اہداف کو بالکل ٹھیک نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف جنگ میں تقریباً 10,000 فوجیوں کو روس میں تعینات کیا ہے جن کی موجودگی کی تصدیق نیٹو، امریکا، یوکرین اور جنوبی کوریا نے کی ہے۔