کیف: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق زیلنسکی نے نو منتخب امریکی صدر کو یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر جانے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کا عہدہ سنبھالیں گے تو یوکرین میں روس کی جنگ ’’تیزی رفتاری‘‘ سے ختم ہو جائے گی۔
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ جنگ ختم ہوجائے، کیف آئندہ سال جنگ ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا، اور اس کے لیے سفارتی ذرائع بھی استعمال کیے جائیں گے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ان کی فون پر گفتگو کے دوران ان کا ٹرمپ کے ساتھ ’’تعمیری تبادلہ‘‘ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ سے انھوں نے ایسی کوئی بات نہیں سنی جو یوکرین کے مؤقف کے خلاف ہو۔
’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘
واضح رہے کہ ٹرمپ نے مسلسل کہا ہے کہ ان کی ترجیح اس جنگ کو ختم کرنا ہے، جس کا آغاز فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر بڑے پیمانے پر حملے کے ساتھ ہوا تھا، انھوں نے متعدد بار کہا کہ کیف کے لیے فوجی امداد پر بے تحاشا امریکی وسائل خرچ ہو رہے ہیں، جیسا کہ اس سال کے شروع میں امریکی ایوان نمائندگان نے 61 ارب ڈالر کے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دی تھی۔
امریکا یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے، جرمنی کی ایک تحقیقی تنظیم کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکانومی کے مطابق جنگ کے آغاز اور جون 2024 کے اختتام کے درمیان امریکا نے 55.5 ارب ڈالر کے ہتھیار اور سامان بھیجا یا بھیجنے کا وعدہ کیا۔