امریکا کے صدر جو بائیڈن اور چینی ہم منصب شی جن پنگ کی لیما میں اہم ملاقات ہوئی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے صدر جو بائیڈن اور چینی ہم منصب شی جن پنگ کی پیرو کے شہر لیما میں ایشیا پیسیفک اکنامک فورم کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات ہوئی۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ امریکا سے مسحکم اور پائیدار تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور نو منتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
چینی صدر نے امریکی ہم منصب سے سائبر کرائم سے لے کر تجارت، تائیوان اور روس تک کے اہم تنازعات پر بھی بات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ کا اعتراف بھی کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ کام کرنے کی خواہش میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ چین اور امریکا تعلقات میں سب سے اہم دو طرفہ تعلقات ہیں۔ مستقبل اور انسانیت کیلیے دونوں ملکوں کے تعلقات بہت اہم ہیں۔ اس لیے دونوں ممالک کا ایک د وسرے کو حریف سمجھنے سے نقصان ہوگا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں ہم نے ثابت کیا کہ باہمی اعتماد کا یہ رشتہ رکھنا ممکن ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں دونوں ممالک کا مقابلہ تنازع کی شکل اختیار نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ ہم کس طرح اکٹھا ہو رہے ہیں، اس سے باقی دنیا پر اثر پڑ سکتا ہے۔