بیجنگ: چین میں چاقو زنی کا ہفتے بھر میں دوسرا بڑا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 8 ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں امتحان میں ناکامی کے بعد طالب علم پر جنون سوار ہو گیا، اور اس نے چاقو کے حملے کر کے 8 افراد کو جان سے مار دیا جب کہ 17 زخمی ہو گئے۔
یہ افسوس ناک واقعہ صوبے جیانگ زو کے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی میں پیش آیا، پولیس نے 21 سالہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے حراست میں لے لیا، جس نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کا تعلق اسی کالج سے ہے اور اس نے امتحان میں ناکامی پر تعلیمی ادارے کے لوگوں کو نشانہ بنایا، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
اس سے چند ہی دن قبل، ہفتے کے روز چین میں دس سال کے عرصے میں سب سے مہلک حملہ ہوا تھا جس میں جنوبی چین کے شہر زوہائی میں ایک 62 سالہ شخص نے اپنی کار اسپورٹس اسٹیڈیم کے باہر ایک ہجوم پر چڑھا دی تھی، جس سے پیر کی رات 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے تھے۔
’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘
ووشی میں پولیس نے بتایا کہ چاقو مارنے والا طالب علم اپنا گریجویشن سرٹیفکیٹ نہ ملنے اور امتحان میں ناکام ہونے پر ناراض تھا، یہ بھی معلوم ہوا کہ بیوی سے اس کی طلاق ہو رہی تھی جس کے تصفیے کی شرائط پر بھی وہ ناراض تھا۔ واضح رہے کہ اس سال پورے چین میں کم از کم 6 دیگر ہائی پروفائل چاقو کے حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔