صہیونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر ایک ماہ میں دوسری بار حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حفیہ کے جنوب میں واقع رہائشگا قیصریہ پر دو فلیش بم پھینکے گئے جو ان کے گھر کے صحن میں گرے۔
حملے کے وقت نیتن یاہو اور ان کا خاندان گھر پر موجود نہیں تھا۔ تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے واقعے کو سنگین قرار دیا ہے۔
واقعہ کے بعد اسرائیل کی اسپیشل پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا بم پھینکنے کے واقعے میں کون ملوث ہے۔
دوسری جانب حملے کے الزام میں تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے سیکیورٹی ایجنسی شین بیت کو نیتن یاہو کے گھر پر حملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے، یہ ناقابل یقین ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم جنہیں ایران اور اس کے ایجنٹ قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اندر سے بھی ایسی دھمکیوں کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو بھی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کے ڈرونز نے حملہ کیا تاہم وہ اسوقت بھی گھر پر موجود نہیں تھے۔