ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی سڑکوں کا آج یہ حال ہو چکا ہے کہ اس پر سفر کرنا شہریوں کے لیے امتحان بن چکا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والے اور معاشی حب کراچی کا یہ حال ہے کہ اس کی سڑکیں خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور شہر قائد کے باسی ان ہی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
سڑکوں پر جا بجا موجود گڑھے اور نا ہموار سطح مسافروں کے لیے کسی امتحان سے کم نہیں۔ ان ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر ہچکولے کھاتی گاڑیوں میں سفر کرنا جان جوکھوں میں ڈالنے سے کم نہیں جب کہ اس وجہ سے بے حال مسافر مختلف طبی مسائل بالخصوص کمر کے درد کا شکار ہو رہے ہیں۔
کراچی کے شہری خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں سڑکوں پر ہچکولے کھاتی گاڑیاں اور ان میں موجود بے حال مسافرمختلف مسائل کا شکار ہورہے ہیں
اس وقت شہر کی ہر چھوٹی بڑی سڑک کا کوئی حصہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ اپنی تعمیر کے فوری یا کچھ عرصے بعد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ جہاں ایک جانب سڑکوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کا استعمال ہے وہیں ایک بڑا سبب روڈ کٹنگ بھی ہے۔ بلدیاتی ادارے روڈ کٹنگ کرنے والے متعلقہ اداروں سے اس کی فیس لینے کے باوجود مرمت نہیں کرتے۔
ہر سڑک کا معمولی سی بارش سے ٹوٹ جانا اس کے معیار کے ساتھ متعلقہ اداروں کی کارکردگی اور دیانتداری پر ایک سوالیہ نشان بھی لگاتا ہے؟
کراچی میونسپل کارپوریشن اپنے دائرہ کار میں آنے والی 106 سڑکوں کی مرمت تو کر رہی ہے، مگر شہریوں کا سوال ہے کہ ان سڑکوں کی مرمت کون کرے گا جو کے ایم سی کے پاس نہیں، کیونکہ ان سڑکوں پر بھی روزانہ لاکھوں افراد سفر کرتے ہیں۔