اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ٹیکسز کی آمدن بڑھانے کیلیے اقدامات مزید سخت کریں گے، ٹیکسز میں تنخواہ کار طبقے کی طرح اب ریئل اسٹیٹ کو شامل ہونا ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں جا رہی ہے، مہنگائی اور شرح سود میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے 14 ماہ میں خسارہ سرپلس میں لانا خوش آئند ہے، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف عنقریب معاشی روڈ میپ عوام سے شیئر کریں گے، مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں، ملک میں میکرو اکنامک استحکام کو مزید آگے لے کر جائیں گے، واضح کرتا ہوں یہ آئی ایم ایف کے سپورٹ کے ساتھ پاکستان کا پروگرام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد سے ہونے والی باتیں ڈھکی چھپی یا نئی نہیں ہیں، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوئی، معیشت کی بہتری کیلیے تمام اہداف کو حاصل کریں گے، ملک کے تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے، معیشت کی بہتری کیلیے تمام سیکٹرز نے اپنا کردار ادا کرنا ہے، چاروں وزرائے اعلیٰ نے معیشت کی بہتری کیلیے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
’موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اسکولوں سے باہر بچوں میں سب سے زیادہ تعداد بچیوں کی ہے۔ ملک کے مستقبل کیلیے بچوں کی بہتر نشونما کیلیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ امریکا میں موڈیز اور فچ سمیت مختلف ایجنسیوں سے مثبت بات چیت ہوئی۔ پاکستان کو چارٹرڈ آف اکانومی کی طرح چارٹرڈ آف انوئرنمنٹ کی ضرورت ہے۔‘