لندن : پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن ہائیکورٹ نے دیوالیہ قرار دے دیا۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حسن نواز کو لندن کے ٹیکس، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔
لندن ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حسن نواز کو سال 2023کے مقدمہ نمبر694میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔
برطانوی ہائیکورٹ نے حسن نواز سے متعلق حکم29اپریل2024 کو جاری کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق حسن نواز سے متعلق مذکورہ کیس 25اگست2023 کو فائل کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حسن نواز کے قریبی حلقوں نے بتایا ہے کہ ان کی قانونی ٹیم مذکورہ کیس کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور جلد ہی اس عدالتی فیصلے کا جواب داخل کرایا جائے گا۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ماہر قانون بیرسٹر گل نواز خان نے بتایا کہ کوئی فرد اپنی ادائیگیوں کو سیٹل نہیں کرتا تو حکومت حرکت میں آتی ہے جبکہ سیٹلمنٹ نہیں کر پاتا تو فریق کورٹ میں کیس لے کر جاتا ہے۔
بیرسٹر گل نواز کا کہنا تھا کہ جب کوئی دیوالیہ ڈکلیئر ہوجائے تو دوبارہ کسی کمپنی کا ڈائریکٹر تعینات نہیں ہوسکتا، دیوالیہ قرار دیے گئے شخص کو دوبارہ قرض لینے میں بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔
برطانوی ماہر قانون کا مزید کہنا تھا کہ دیوالیہ ہونے کے بعد حسن نواز اب کسی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں بن سکتے۔