پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

بنگلادیش میں عبوری حکومت کے 100 دن کی کارکردگی

اشتہار

حیرت انگیز

ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت نے اپنے پہلے 100 دنوں میں ملک کو مستحکم کرنے اور ایک نئی سمت کا اشارہ دینے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔

بنگلادیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق عبوری حکومت کے دور میں یہ نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر آزادانہ طور پر تنقید ہونے لگی ہے، جو کہ بحث مباحثے میں جمہوری طور طریقوں کی واپسی کی علامت ہے۔

عبوری حکومت نے ان سو دنوں میں ایسی خاطر خواہ تبدیلیاں کی ہیں جنھیں قومی سطح ہی پر نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا، ان میں نمایاں، پالیسیوں پر عوام کو بریفنگ دینا اور کرپشن کے خلاف واضح مؤقف پیش کرنا شامل ہیں، حسینہ واجد کی حکومت رازداری پر یقین رکھتی تھی۔

- Advertisement -

دیگر قابل ذکر کامیابیوں میں مرکزی بینک کے ذخائر کو مستحکم کرنا، اصلاحاتی کمیشنوں کا تقرر، امن و امان کی بحالی میں مدد کے لیے فوج کو بااختیار بنانا، ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار کے پرامن جشن کی حمایت، اور یونیورسٹی کیمپس کو دوبارہ کھولنا شامل ہیں۔

بنگلادیش میں عبوری حکومت کے سو دن مکمل ہو نے پر چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے سابق وزیر اعظم کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے حوالے سے بھارتی حکام سے مطالبہ کریں گے، اور ملک میں ہنگاموں کے دوران ہونے والے ہر قتل کا حساب لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ بنگلا دیش میں متنازع کوٹا سسٹم کے خلاف طلبہ کی ملک گیر احتجاج کے بعد حسینہ واجد نے استعفیٰ دیا تھا، سابق وزیرا عظم حسینہ واجد 5 اگست کو مستعفی ہو کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ حسینہ واجد حکومت کے خلاف احتجاج میں طلبہ سمیت 1500 سے زائد افراد ہلاک اور 19 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں