عدالت نے غیر قانونی تعمیرات سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پیار اور پاکستان میں سب کچھ جائز ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس ظفر راجپوت نے مزار قائد کے سامنے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیار اور پاکستان میں سب کچھ جائز ہے۔
عدالت میں دائر درخواست میں مدعی نے موقف اختیار کیا کہ جمشید ٹاؤن کے پلاٹ 211 پر غیر قانونی پلازہ تعمیر کیا جا رہا ہے اور بکنگ کے لیے اشتہارات بھی جاری کیے جا رہے ہیں جب کہ یہ تعمیرات مزار قائد کے تقدس کے خلاف بھی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اشتہارات شائع کرنے سے کیا ہوتا ہے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عام شہری سمجھتا ہے کہ اشتہار شائع ہوا ہے تو معاملات قانونی ہوں گے۔
جسٹس ظفر راجپوت نے کہا کہ پاکستان کے حالات میں آپ کیا صرف اشتہار پر یقین کر سکتے ہیں؟ اس موقع پر انہوں نے ریمارکس دیے کہ پیار اور پاکستان میں سب کچھ جائز ہے۔
بعد ازاں عدالت نے مذکورہ عمارت کا منظور شدہ نقشہ اور درخواست کے قابل سماعت ہونے پر مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت کو تین ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا۔