پاکستان کے مشہور لوک گلوکارعطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کسی تعارف کے محتاج نہیں، موسیقی کی دنیا میں انہوں نے ایک منفرد مقام حاصل کر رکھا ہے۔
رپورٹس کے مطابق معروف لوک گلوکار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی 7 زبانوں میں 50 ہزار سے زائد گیت گاکر ورلڈ ریکارڈ بھی قائم کرچکے ہیں۔
معروف لوک گلوکار ان دنوں لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی ملاقات پاکستانی نژاد امریکی پنجابی ریپر بوہیمیا سے ہوئی، بوہمیا جب اپنے استاد سے ملنے پہنچے تو اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے، انہوں نے ان کے پہلو میں بیٹھنے کے بجائے قدموں میں بیٹھنے کو ترجیح دی۔
View this post on Instagram
عطا اللہ 19 اگست 1951 کو ضلع میانوالی کے علاقے عیسیٰ خیل میں پیدا ہوئے، 1972 میں پہلی بار ریڈیو پاکستان پر گانا سنایا تو ان کی آواز نے سننے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔
1973 میں ہی پی ٹی وی کے معروف پروگرام ‘نیلام گھر’ اور اپنے آبائی علاقہ میانوالی میں ایک کنسرٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرکے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
عطااللہ نے ایک ہی سیشن میں چار فوک البمز ریکارڈ کرا کے میوزک کمپنی کو حیران کردیا، 1977میں ان کے یہ البمز ریلیز ہوئے تو اس قدر مقبول ہوئے کہ ہر کوئی ان کا مداح بن گیا۔
حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔
روہت شیٹی نے نوجوان بالی وڈ اسٹارز کو آڑے ہاتھوں لے لیا
پاکستانی نژاد امریکی پنجابی ریپر بوہیمیا بھی پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں، وہ 1979 میں کراچی میں پیدا ہوئے اور ان کا شمار پنجابی ریپ سانگز کے بادشاہوں میں ہوتا ہے، 13 سال کی عمر میں وہ فیملی کے ساتھ امریکا منتقل ہوگئے تھے۔