لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کے اسموگ کے خاتمے کے پلان کی تعریف کرتے ہوئے کہا مستقل مزاجی سے یہ کام جاری رہا تو اس کے مثبت نتائج نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعتوں کا حکم نامہ جاری کردیا۔
جس میں لکھا ماحولیاتی آلودگی اوراسموگ کے خاتمے کیلئے پنجاب حکومت کا وافر بجٹ مختص کرنا قابل تعریف ہے، مستقل مزاجی سے یہ کام جاری رہا تو پنجاب پر دور رس مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
حکم نامے میں کہنا تھا کہ لاہور سے صنعتوں کی منتقلی شروع کردی، لاہور کے اندر اور گردونواح میں صنعتوں اور ان کی منتقلی کا ڈیٹا حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
حکم نامے میں انکشاف کیا جی ٹی روڈ، ملتان روڈ اور فیروز پور روڈ سے بھی صنعتوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا پلان ہے۔ اگلے سال مارچ سے لاہور میں الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی، الیکٹرک بسوں سے ماحولیاتی آلودگی میں خاطرخواہ کمی ہوگی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےماحولیاتی بہتری کیلئے فوری، وسط اورطویل المدتی پالیسی میٹریل اورپالیسی ریکارڈپیش کردیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایسے عملی اقدامات شامل ہیں جو اس سے پہلے پنجاب میں کبھی نہیں ہوئے ، سیلاب سے بچاؤ کے لئے سالانہ ترقیاتی اسکیموں کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں ، آبی مسائل کے حل،زیر زمین پانی کی دستیابی، کاشت کاری کیلئےآبی فراہمی جیسے پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہنا تھا کہ یوروفیول درجے کے ایندھن کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں ، پلان میں درختوں کی تعداد کی موجودگی اور ان میں اضافے کی تفصیلات بتائی گئی ہیں، شجر کاری کیلئے پنجاب میں نئی جگہوں کی نشاندہی کا عمل جاری ہے، دستیاب جگہوں پر شجر کاری کی جائے گی، درختوں کی تعداد میں اضافے سے ماحولیاتی بہتری میں مدد ملے گی۔
عدالت نے کہا کہ پنجاب کے اضلاع کے گرد درختوں کا رِنگ بنانے کے منصوبے پر عمل کیاجارہا ہے، دریائے راوی کے ساتھ شاہدرہ تک علاقوں میں شجر کاری کی جائے گی۔