آسٹریلیا کے نامور فاسٹ بولر مچل اسٹارک پریکٹس سیشن میں آدھی سرخ اور آدھی سفید رنگ کی منفرد گیند استعمال کر رہے ہیں جس میں ایک راز پنہاں ہے۔
آسٹریلیا رواں ماہ بھارت کے خلاف شروع ہونے والی پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ہوم سیریز بارڈر گواسکر ٹرافی 25-2024 کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پریکٹس سیشن کے دوران فاسٹ بولر ایک منفرد گیند استعمال کر رہے ہیں جو آدھی سرخ اور آدھی سفید رنگ کی ہے۔
ایک کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق اس کی وجہ آسٹریلوی بلے بازوں کو سوئنگ بولنگ کھیلنے کی تیاری میں مدد دینا ہے کیونکہ یہ دو رنگی گیند نہ صرف ہاتھ اور آنکھوں کی ہم آہنگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ شاندار سوئنگ بھی ہوتی ہے۔ اس گیند پر پریکٹس نے کینگروز بلے بازوں کو بھارتی فاسٹ بولرز کے سوئنگ بولز کھیلنے میں آسانی ہوگی۔
مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹیم اس وقت پرتھ میں میچ کی تیاریوں میں مصروف ہے اور آسٹریلوی ٹیم بھارتی بلے بازوں کی سوئنگ اور پیس کھیلنے کی کمزوری سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایسی پچ تیار کرنا چاہتی ہے جو سوئنگ بولرز کو مدد کرے۔
تاہم آسٹریلیا کی یہ حکمت عملی الٹا بھی پڑ سکتی ہے کیونکہ موجودہ بھارتی ٹیم میں کئی ایسے بولرز بھی موجود ہیں جو سوئنگ کنڈیشنز کا فائدہ اٹھا کر کینگروز کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔
اسی سوچ کے پیش نظر آسٹریلوی بلے باز پریکٹس سیشن میں خصوصی دو رنگی گیند پر سوئنگ بالز کھیلنے کی پریکٹس کر رہے ہیں تاکہ ممکنہ کسی بھی صورتحال سے نبرد آزما ہوا جا سکے۔
دوسری جانب 34 سالہ مچل اسٹارک ان دنوں اپنی بھرپور فارم میں نہیں ہیں اور گزشتہ 10 اننگز میں وہ 32.25 کی اوسط اور 49.60 کے اسٹرائیک ریٹ سے 27 وکٹیں حاصل کر سکے ہیں تاہم وہ اپنے تجربے کی بدولت پیٹ کمنز الیون کے لیے سودمند ثابت ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 5 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا آغاز 22 نومبر سے پرتھ میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ سے ہوگا۔
مذکورہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے اور بھارت کو فائنل میں براہ راست رسائی کے لیے یہ سیریز جیتنا لازمی ہے۔ سیریز میں شکست یا ڈرا ہونے کی صورت میں اس کو دیگر ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔