اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی کے حوالے سے اہم بیان جاری کر دیا۔
عطا اللہ تارڑ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانت نہیں ہوئی ہے، ابھی ان کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس بھی منطقی انجام کو پہنچنا ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ان کی رہائی کا امکان تو بالکل نہیں ہے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ مقدمات عدالتوں میں ہیں، سیاسی انتقام کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملوں کے واقعات پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، 9 مئی کے وقت ان کی بہنیں اور بھانجا جائے وقوع پر موجود تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایت تھیں کہ یہ کام کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی کی ابھی ضمانت نہیں ہوئی۔
’توشہ خانہ ٹو کیس بہت سے شواہد موجود ہیں ابھی ٹرائل چل رہا ہے۔ ٹرائل کورٹ میں کیس آگے بڑھا تو ضمانت ختم بھی ہو سکتی ہے۔ عدالت نے ضمانت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل میں پیشی ضروری ہے۔ بشریٰ بی بی ضمانت کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔‘
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ مذاکرات ہو بھی جائیں تو بانی کے پُرامن رہنے کی گارنٹی کون دے گا؟ بات حکومتوں کے درمیان ہوتی ہے لیکن ان کی کوشش ہے کہ اداروں کو سیاست میں دھکیلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور وفاق میں رابطے رہتے ہیں، کل ایپکس کمیٹی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین موجود تھے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی حکومت کی طرف سے صوبائی حکومت سے رابطے میں رہتے ہیں۔
’یہ ہر موقع پر انتشار پھیلاتے ہیں تو یہ کیسے تعین ہوگا کہ یہ پُرامن احتجاج چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے ماضی میں اپنے رویے سے ثابت کیا ہے کہ پُرامن نہیں رہ سکتے۔‘