جمعرات, نومبر 21, 2024
اشتہار

سائبر کرائم : انگوٹھے کا نشان لگانے سے پہلے شہری یہ احتیاط لازمی کریں

اشتہار

حیرت انگیز

شہر کے مختلف علاقوں میں سیلیکون تھمبز کے ذریعے انگوٹھے کے نشان لے کر فراڈ کرنے والے ایسے گروہ سرگرم ہیں جو لوگوں کو مفت موبائل سمز یا دیگر لالچ دیکر دھوکہ دہی کر رہے ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم ملتان سرکل نے گزشتہ روز آن لائن مالیاتی فراڈ میں ملوث منظم گروہ کے دو ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایف آئی اے سائبر کرائم ملتان سرکل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالغفار نے ناظرین کو اس قسم کے دھوکہ باز عناصر سے محفوظ رہنے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ سائبر کرائم میں ملوث کسی بھی ملزم کو پہلی چیز جو درکار ہوتی ہے وہ موبائل فون کی سم ہے، جسے وہ کسی بھی طرح حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے بتایا کہ سپوفنگ ٹیکنالوجی اور سیلیکون تھمبز کے ذریعے آن لائن مالیاتی فراڈ کیا جاتا ہے، ملزمان جعل سازی کے ذریعے شہریوں کے بینک اکاونٹ تک رسائی حاصل کرکے انہیں ان کی جمع پونجی سے بھی محروم کر دیتے ہیں۔

شہری اپنے انگوٹھے یا انگلیوں کے نشانات فراہم کرتے ہوئے انتہائی احتیاط سے کام لیں، جعل ساز مفت سم یا راشن وغیرہ کا لالچ دیکر فنگر پرنٹس حاصل کرسکتے ہیں، دھوکہ دہی کے ذریعے حاصل کی گئی سمیں سنگین جرائم میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں : شہریوں کے جعلی انگوٹھے کے نشانات بنائے جانے کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم میں ملوث گروہ کے کارندے سپوفنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سادہ لوح شہریوں کو کالز کرکے خود کو بینک نمائندہ، پولیس انسپکٹر یا ویزا ایجنٹ وغیرہ ظاہر کرتے ہیں اور ان کی ذاتی نوعیت کی حساس معلومات حاصل کرکے واردات کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں