سکھر: سابق وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج پراعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی خورشید احمد شاہ نے اپنی رہائشگاہ پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ طےشدہ بات ہےکہ جوڈیشل کمیشن میں 2ہمارے اور2ان کےممبرہوں گے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے بتایا کہ حیدرآباد موٹر وے آج کا ایشو نہیں، 1988 میں نوازشریف سے مشورہ ہوا موٹر وے بنائیں، ہماری کوشش تھی کہ موٹر وے سندھ سے شروع ہو کیونکہ سمندر سندھ میں ہے، ہمارے 2 حب ہیں’’ گوادراورکراچی‘‘مگر افسوس دونوں صوبوں میں موٹروے نہیں بنا۔
ان کا کہنا تھا کہ 34 سال کے عرصے میں موٹر وے اپنا خرچہ نکال کر منافع میں چل رہے ہوتے، موٹر وے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں لیکن سندھ والوں کی بدبختی ہے کہ سندھ سے موٹروے شروع نہیں ہوئی۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ میں نےوفاقی حکومت سےبات کی ہےکہ سندھ میں موٹروےپرجلدکام شروع کرے، ہم سیاسی طور پر مخالف تھے کہ ملک کا وزیر اعظم جیل میں ہو۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کے احتجاج پر اعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی۔