پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے انہوں نے جہاں سے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔
تفصیلات کے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے وہی قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جن کا ایجنڈا عمران خان پورا کرتے آئے ہیں اور جہاں سے انہوں نے توقع رکھی ہوئی تھی۔
ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے دباؤ ان کی طرف سے جن کا مطالبہ ہے کہ چین کی سرمایہ کاری ضائع ہو، 24 نومبر کو معمول کی کال نہیں ہے، اس کے ساتھ بہت سی چیزیں جڑی ہیں، ادارے اور حکومت عوام کو حقیقت سے آگاہ کریں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ میں مذاکرات کا ہمیشہ حامی رہا ہوں لیکن یہاں مسئلہ کچھ اور ہے، ڈیڑھ سال سے سن رہے ہیں 9،10 مئی کو ریاست پر حملہ ہونا ہے، ریاست پر حملہ کرنیوالوں نے کیا قوم سے معافی مانگی ہے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا 24 نومبر کو ایک صوبے کا سربراہ سرکاری وسائل سے لشکر لیکر نکلے گا؟ ایک صوبے سے دوسرے صوبے لشکر لے جائیں، یہاں آئین اور قانون ہی نہ رہے، کیا پی ٹی آئی کے آئین وقانون کے مطابق مطالبات ہیں؟
جاوید لطیف نے کہا کہ سب کا ٹارگٹ ایک ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو چھڑایا جائے، وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں کہ 15 دن کا وقت ہے بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے، اب سن رہے ہیں کہ دھرنا اس لئے دیا جائیگا کہ بانی پی ٹی آئی کو لیکر آئینگے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کسی ریاست میں ایسا ہوتا ہوگا جیسا پاکستان میں ہورہا ہے، پاکستان ان کو سکھا رہا ہےکہ آپ جتھے لیکر آئیں، جو چاہیں کریں کوئی پوچھنے والا نہیں آپ کو، پی ٹی آئی والوں کی سہولت کاری ہورہی ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں مسنگ پرسنگ رہے، کون لے گیا تھا وہ بتادیں، حکومت اور اداروں میں بیٹھے افسران کو حقیقت بیان کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں پر دباؤ ہے وہ قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جنکا ایجنڈابانی پی ٹی آئی پورا کرتے ہیں، پی ٹی آئی دور حکومت میں کیا سی پیک پر کام ہوا ہے؟، سی پیک پاکستانیوں کے مفاد میں ہے، چین کی سرمایہ کاری ضائع ہویہ کس کی ڈیمانڈ ہے، یہ کس کی ڈیمانڈ ہے کہ چین کا اثر ورسوخ کم ہوناچاہیے، انہیں کا دباؤ بھی ہے جہاں سے بانی پی ٹی آئی نے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی پیک بنانے والوں اور دہشتگردی ختم کرنیوالوں کیلئےکبھی دباؤ نہیں آیا، اربوں روپے لابنگ پر خرچ ہورہے ہیں وہ آکہاں سے رہے ہیں، ریاست کے پاس اتنے وسائل نہی جتنے ایک جماعت کے پاس وسائل زیادہ ہیں، اس جماعت سے پوچھے کہ وسائل آتے کہاں سے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے، معیشت سنبھلنا شروع ہوئی ہے، پاکستان مالیاتی اداروں کو وہ قوتیں ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ایک شخصیت جس کی کل ضمانت ہوئی، ایک اور شخصیت ہے جو حوالات میں ہے، جیل میں قید شخصیت سے متعلق فیصلہ ہونا دیکھ کر ہی احتجاج کی کال دی گئی ہے، پی ٹی آئی کا ہدف ہے کہ انہیں لاشیں ملیں، یہ مسلح ہو کر آتے ہیں، پی ٹی آئی والے بلوائی ہیں، انسانی حقوق کے نام پر عالمی قوتوں کو مداخلت کا موقع ملے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ آئین و قانون کہتا ہےکہ وہ اڈیالہ کے مہمان رہیں گے، خواہش ہے جن قوتوں کا دباؤ ہے وہ پبلک کیا جانا چاہیے، کہاں تک دباؤ شہبازشریف یا کسی اور پر ہوتا ہے وہ وقت بتائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سب عوام کے سامنے رکھنا چاہیے کہ ہم کوئی غلام ہیں،190 ملین پاؤنڈ، توشہ خانہ ٹو سے متعلق کسی اور شہادت کی ضرورت ہے؟ اگر ان سب کے باوجود بھی ایسا ہورہا ہے تو ان کے جیل کے پھاٹک کھول دینے چاہئیں، حکومت کو جیل کے پھاٹک کھول کر ان کو سلیوٹ کرناچاہیے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ مختلف سوچ اور نظریہ رکھنے والے اتحاد کی حکومت ہے اور میں حکومت کا حصہ نہیں، جماعت کا حصہ ہوں۔