بیروت: لبنان کی 19 سالہ بین الاقوامی فٹبالر سیلین حیدر ہفتے کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں شدید زخمی ہو گئی تھیں، جو 5 دن بعد بھی کوما میں ہیں۔
متعدد بار لبنان کی انڈر 20 خواتین کی قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والی مڈ فیلڈر سیلین حیدر کو الشیاح کے علاقے میں سر میں اسرائیلی میزائل حملے کی وجہ سے شدید چوٹ آئی تھی، جس کی وجہ سے انھیں ادویات دے کر بے ہوش کرنا پڑا تھا، وہ اسرائیلی بربریت سے متاثر ہونے والی تازہ ترین فٹبال کھلاڑی ہیں۔
جب اسرائیلی فضائیہ نے بیروت کے جنوبی مضافات پر حملہ کیا تو وہ اپنے آبائی محلے الشیاح میں تھیں، سلیین حیدر کے والد کے مطابق وہ اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کے احکامات پر گھر سے نکل کر آبائی محلے کی طرف گئی تھیں کہ حملہ ہو گیا، خون آلود چہرے کے ساتھ زمین پر بے ہوش پڑی سیلین حیدر کی فوٹیج نے لبنانی سوشل میڈیا پر بڑی ہلچل مچائی۔
والدہ ثنا شہرور نے اے ایف پی کو بتایا ’’حملے سے اس کے سر میں چوٹ لگی تھی، میری بیٹی کو برین ہیمرج ہوا ہے، اس کی کھوپڑی میں شگاف پڑ گیا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ بیٹی نے انھیں ایک پیغام میں اپنی پسندیدہ ڈش تیار کرنے کی فرمائش کی تھی لیکن ایک گھنٹے بعد اس کے دوست نے فون کر کے بتایا کہ وہ زخمی ہو گئی ہے۔
والدہ نے کہا ’’میری بیٹی ایک ہیرو ہے، وہ اٹھ جائے گی، اس کا بیرونِ ملک مقابلہ کرنے کا خواب تھا، وہ کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی کی طرح بننا چاہتی تھی، وہ چاہتی تھی کہ اسٹار بننے اور ہر کوئی اس کے بارے میں بات کرے۔‘‘
واضح رہے کہ سیلین حیدر قومی خواتین کی انڈر 18 ٹیم کا بھی حصہ تھیں جس نے 2022 کی ویسٹ ایشین فٹ بال فیڈریشن چیمپئن شپ جیتی تھی، وہ اپنے کلب بیروت فٹ بال اکیڈمی (بی ایف اے) کا ایک ستون تھیں، اور کپتان بننے والی تھیں۔
ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا
منگل کو اس کی ٹیم کی طرف سے جاری کردہ ایک اپ ڈیٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ فی الحال سیلین کی حالت مستحکم ہے اور انٹرکارنیل خون کو روکا گیا ہے، ادھر دنیا بھر سے فٹبال کے شائقین بڑی تعداد میں فیفا اور یوئیفا سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل کو بین الاقوامی فٹبال میں شرکت سے روکیں۔