اسلام آباد: وزیر خارجہ و نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کے دوست ملک سے متعلق متنازع بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کر دیا۔
اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دیرینہ دوست اور بھائی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں، پاکستان سعودی عرب کی ترقی و خوشحالی کے سفر کا بے حد معترف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کے بیان پر سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا ردعمل
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی عوام سعودی عرب سے اپنے قریبی تعلقات پر فخر کرتے ہیں، سعودی عرب نے پاکستان کے ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے، سیاست چمکانے کیلیے سعودی عرب پر الزام تراشی افسوسناک ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوائنٹ اسکورنگ کیلیے دیا گیا بیان مایوس کن ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہنا چاہیے، سیاسی قوتوں کو اپنے معمولی سیاسی مقاصد کیلیے ایسے بیانات سے باز رہنا چاہیے۔
بشریٰ بی بی متنازع بیان میں کیا کہا؟
پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کے دوران بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کا الزام امریکا کے بجائے کسی اور پر الزام لگا دیا۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب ننگے پاؤں مدینہ گئے اور واپس آئے تو سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں۔
’قمر جاوید باجوہ کو کہا گیا یہ آپ کس شخص کو لے آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔ ان کو کہا گیا کہ ہم تو اس ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔۔۔ تب سے ہمارے کے خلاف گند ڈالنا شروع کر دیا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔‘