کراچی: گزشتہ 10 سال میں پکڑی گئی منشیات کب اور کہاں تلف کی گئی، اس سلسلے میں سرکاری محکمے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے استفسار پر محکمہ داخلہ سندھ اور ایکسائز اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ پیش کی گئی۔
تاہم دس سال میں پکڑی گئی منشیات سے متعلق رپورٹ پر عدالت مطمئن نہ ہو سکی، عدالت نے کہا عبوری رپورٹ پیش کی گئی ہے، اس کی بھی وضاحت پیش نہیں کی جا سکی۔
محکمہ داخلہ اور ایکسائز اینڈ نارکوٹکس نے عدالت سے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے 10 سال میں چاروں صوبوں سے برآمد منشیات کی رپورٹ طلب کر لی۔
سندھ ہائیکورٹ نے ریلویز کے خلاف کے الیکٹرک کے حق میں حکم جاری کر دیا
سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ منشیات کہاں اور کس دن تلف کی گئی رپورٹ پیش کی جائے، بتایا جائے کہ کیا منشیات ڈپٹی کمشنر یا متعلقہ مجسٹریٹ کی نگرانی میں تلف کی گئی؟ عدالت نے تنبیہہ کی کہ اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو سیکریٹری ایکسائز اینڈ نارکوٹکس پیش ہوں گے۔