داناؤں کا قول ہے کہ ہر چیز زیادہ استعمال نقصان دہ ہے جو بالکل درست بات ہے ہر وہ چیز جو صحت کیلئے ضروری ہے اگر اس کو ضرورت سے زیادہ کھا لیا جائے تو بجائے فائدے کے نقصان کا باعث بن جاتی ہے۔
اسی طرح نمک کا زیادہ استعمال بھی صحت کی خرابی کا باعث ہے جس کے نتائج بہت خطرناک حد تک ہوسکتے ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ سوڈیم ہماری خوراک کا لازمی حصہ ہے جو جسم میں پانی کی سطح کے توازن کو قائم رکھتا ہے۔
لیکن ان کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ نمک کا استعمال زیادہ کرنا شروع کردیا جائے کیونکہ کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ کھانے کی ہر پلیٹ میں اضافی نمک ڈال کر کھانا کھاتے ہیں،
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق پانی کی سطح کا صحیح توازن ایک پچیدہ معاملہ ہے، اور نمک کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔جو انتہائی مضر صحت اور دل کے دورے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
نمک کیا ہے؟
نمک دو کیمیکلز سے مل کر بنتا ہے جس میں سوڈیم اور کلورائیڈ ہوتا ہے، نمک میں سوڈیم کلورائیڈ موجود ہوتا ہے۔ اس کے زیادہ استعمال سے ہماری صحت پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر پیشاب کا زیادہ آنا، پیاس کا زیادہ محسس ہونا، جسم کے مختلف حصوں میں سوجن، سر کا درد، گردوں اور دل کے مسائل وغیرہ شامل ہیں۔
نمک کے نقصانات جاننے کے بعد آپ یقیناً یہ ضرور سوچ رہے ہوں گے کہ اب نمک بالکل ہی چھوڑ دیا جائے۔ ایسا ہر گز مت کریں کیونکہ اس طرح آپ کا جسم نمکیات کی کمی کا شکار ہوجائے گااور کئی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
ایک متوازن جسم کے لئے ضروری کہ اسے متوازن خوارک دی جائے۔ آپ فوراً سے پہلے بازاری کھانوں سے توبہ کریں کیونکہ ان کھانوں میں نمک کی مقدار حد سے زیادہ ہوتی ہے۔
اس کے بعد نمکو، چپس اور دیگر اس طرح کے سنیکس سے دامن چھڑا لیں، گھر کے کھانوں میں نمک کی مقدار کم کردیں۔
شروع میں آپ کو کھانے میں نمک کم لگے گا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ آپ اس کے عادی ہو جائیں گے اور اس طریقے سے آپ ایک متوازن خوارک بھی استعمال کریں گے۔