اسلام آباد: وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی بندش کا فیصلہ حالات دیکھ کر کیا جائے گا، اس سے قبل ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث پنجاب کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ جہاں سیکیورٹی خدشات ہیں وہاں صورت حال کے مطابق انٹرنیٹ سروس بند ہوگی، تاہم ملک کے دیگر حصوں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔
دوسری جانب ملک کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ میں خلل سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، کراچی، راولپنڈی، ڈی آئی خان اور دیگر کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروسز شدید متاثر ہیں، بعض علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہونے کے سبب سوشل میڈیا ایپس کام نہیں کر رہی ہیں۔
آج پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کے لیے اسلام آباد اور پنجاب سیل کر دیے گئے ہیں، حکومت نے کنٹینروں کی دیواریں کھڑی کر دی ہیں، راستوں کی بندش سے لوگ پریشان ہیں، اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینر لگا دیے گئے، اسلام آباد سے فیض آباد پنڈی آنے والا راستہ بھی بند ہے، فیض آباد آئی جے پی روڈ، روات، کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا روڈ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
حکومت کا بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ
موٹر وے پر گاڑیوں کے لیے نو انٹری کے بورڈ لگا دیے گئے ہیں، جڑواں شہروں میں 33 مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں، میٹرو بس سروس بھی معطل ہے، قافلوں کی آمد روکنے کے لیے گلیات سے اسلام آباد جانے والی سڑک کھود دی گئی ہے، مری روڈ باڑیاں کے مقام پر ہیوی مشینری سے گڑھا کھودا گیا، مری روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔