اتوار, نومبر 24, 2024
اشتہار

گیزل پیلیکاٹ کا دردناک مقدمہ، فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس: فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، اور مطالبہ کرنے لگے کہ خواتین پرظلم بند کرو اور خواتین کو حقوق دو۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف مظاہرے کیے گئے، ملک بھر میں 400 سے زیادہ تنظیموں نے ریلی نکالی، مردوں نے بھی بڑی تعداد میں مظاہروں میں حصہ لیا۔ ہفتے کے روز ہونے والا یہ احتجاج خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے دو روز قبل ہوا۔

مظاہرین نے حکومت سے خواتین کا تحفظ یقینی بنانے اور حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ تشدد کا شکار ہونے والی عورتیں تنہا نہیں ہیں، بلکہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

- Advertisement -

فرانس کی عدالت میں ایک مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں سابق شوہر نے اپنی بیوی کا اجنبیوں سے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، سماعت کے دوران ملزم کی بیٹی نے بھری عدالت میں چیخ کر کہا ’تم کتے کی طرح اکیلے مرو گے‘ تو اس پر عدالت میں مکمل خاموش چھا گئی تھی۔

استغاثہ آنے والے ہفتے میں فرانس کے جنوبی شہر ایویگنون کی عدالت سے اُن 51 مردوں کو سزا سنانے کے لیے کہے گا، جن میں سے ایک نے گھر پر دس سال تک اپنی بیوی گیزل پیلیکاٹ کو نشہ دے دے کر باقی افراد کو ان کی عصمت دری کی دعوت دی تھی۔

مذکورہ خاتون گیزل پیلیکاٹ نے دردناک تفصیلات کے باوجود اپنے کیس کی سماعت بند دروازوں کے پیچھے ہونے کی بجائے کھلی سماعت ہونے کو ترجیح دی تھی، جس پر ان کی بہت پذیرائی کی جا رہی ہے۔ جب کہ ان کے بیٹوں نے کہا ہے کہ ڈیڈ کو سزا ملنی چاہیے۔

خواتین مطالبہ کر رہی ہیں کہ رضامندی سے متعلق قانون جلد از جلد نافذ ہونا چاہیے، صرف اس وجہ سے کہ کوئی کچھ نہیں کہتا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جنسی تعلق سے اتفاق کرتے ہیں، واضح رہے کہ فرانس میں عصمت دری کے قانون میں رضامندی کے بارے میں کوئی الفاظ شامل نہیں ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں